Forum Replies Created

Viewing 1 post (of 1 total)
  • Author
    Posts
  • in reply to: MUBALGA KA SIGHA? #26376

    مبالغہ حقیقی حد سے بڑھا کر بتانے کو کہا جاتا ہے،جبکہ اللہ تعالی کی رحمت انسان کے تصور سے کہیں بڑھ کر ہیں، لہذا اللہ تعالی کے بارے میں مبالغہ کا تصور صحیح نہیں ہو سکتا
    بسم اللہ الرحمن الرحیم
    رحمن عربی ادب کے لحاظ سے صیغہ مبالغہ ہے، اور مبالغہ کا مطلب یہ ہے کہ کسی چیز کو اسکی حقیقی حد سے بڑھ کر بتایا جائے۔
    لہذا رحمن یعنی “کثیر الرحمتہ”، جس کی رحمت کثیر اور زیادہ ہے۔ رحمن میں صیغہ مبالغہ کا پہلو اللہ تعالی کے بارے میں بے معنی ہے، یعنی اللہ تعالی کے بارے میں مبالغہ نہیں کیا جاسکتا ۔
    کیونکہ اللہ تعالی کی رحمت کے بارے میں جتنا بتایا جائے کم ہے، حقیقت سے کم ہے
    مخلوقات کے بارے میں مبالغہ کیا جاسکتا ہے، مثلا جو شخص کئی علوم کا عامل ہے اسکےلیے مبالغہ کرتے ہوئے کہا جائے کہ وہ علامہ ہے، لیکن اللہ تعالی کے بارے میں ایسی بات بے معنی ہے کیونکہ جتنا تصور کیا جائے اللہ کے پاس اس سے کہیں زیادہ ہے ۔
    لہذا اگر کہا جاتا ہے کے رحمن، صیغہ مبالغہ پر ہے تو اللہ تعالی کے بارے میں اس کا مطلب یہ نہیں ہو گا کہ ہم نے رحمت میں مبالغہ کرتے ہوئے اسے اللہ سے نسبت دی ہے، بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی رحمت وسیع ہے، یعنی مخلوق کی لیاقت سے بڑھ کر اس پر رحم کیا۔
    P.S mujhy b smjh ni arha tha iska mtlb mne khud google kiya

Viewing 1 post (of 1 total)
Scroll to Top