Ap direct puch len unse. Mere parents ne b yehi kia hai.
Or bat ‘abi shadi nahi karni’ ki nahi hai. Agar acha rishta aya hai to inkar kr k ham Allah ki nashukri karenge. Ham unse time mang saktey hain apne problems disscuss karsakte hain.
Jahan tak mera khayal hai. Jis insaan ki ham koi ghalat bat b radd na kar saken halanke hame pata ho k ye ghalat hai ham phr b manen to yahan se hamne but parasti shuru kardi.
Hame ghalat ko ghalat kehna ana chahiye uskey liye stand lena chahiye phr chahey saamne kitna b azeez shakhs q na kharha ho.agar hamein uski mohobbat stand lene se rokdeti hai.. To mere khayal se hamein fikr krni chahiye.
JazakIllah.
July 29, 2021 at 10:23 pm
in reply to: Jabbar#27084
After reading this.. I think You were. We should have to give space to others. We can’t rule anyone’s life. Only Allah can do this because He is Jabbar.
وزن کے حساب سے الفاظ کے مطالب ہوتے ہیں. عربی زبان بہت وسیع ہے اس میں بہت سارے الفاظ ہیں اور انکے بیشتر اوزان. نیچے میں چند کا ذکر کردیتی ہوں. تاکہ آپ کو سمجھنے میں آسانی ہو.
ہم یہاں صرف تین الفاظ لے لیتے ہیں جیسے. فعل. عمل اور حیی.
اب ان کے اوزان:
فاعل سے عامل اور محیی.
اسی طرح فعلان سے عملان اور حیان.
پھر فعیل سے عمیل اور پھر حیل.
یفعل سے یعمل اور پھر حیی.
فعال سے اعمال اور پھر حیات.
یفعلون سے یعملون اور پھر یحیتون
افعل.. اعمل اور احیاء.
یہاں میں ان تین لفظوں کے سات اوزان ہی بتا سکی ہوں. ( ہوسکتا ہے مجھ سے کوئ غلطی ہوگئ ہو ) لیکن عربی میں اردو کے پرانے قواعد نویسوں کے مطابق 29 اوزان ہیں.
اب دیکھیں ان اوزان میں ضروری نہیں ہے کہ ایک جیسے ہی لفظ آئیں. جیسے وسواس کا ہوا ٹیسٹ میں اوپر دیۓ گۓ اوزان میں بھی حروف بلکل ایک جیسے نہیں ہیں کیکن وزن ایک ہے.
امید ہے سمجھ آگیا ہوگا. اگر مجھ سے اوپر کہیں وزن میں غلطی ہوگئ ہو تو درست کردیۓ گا. جزاک اللہ.
July 15, 2021 at 11:23 am
in reply to: Sabaq 7#26701
پچھلی کا یہ کہ وہ آپ کو سکھانے آئ تھی. بھلے آپ اد میں فیل ہوگۓ. لیکن آپ نے اس سے سیکھ لیا. بس یوں اس آزمائش کے آنے کا مقصد پورا ہوگیا. اب اسےبھول جائیں بس اس سبق کو یاد رکھیں اور ان نعمتوں اور امداد کو جو اس وقت اللہ نے آپ کے لیۓ اتاری تھیں.
انکے کہنے کا یہ مطلب تھا کہ عیسی علیہ سلام موت کا ذائقہ چکھے بغیر ہی جنت میں چلے گۓ جبکہ ایسا اور کسی انسان کے ساتھ نہیں ہوگا. وہ دوبارہ آنے کے بعد موت کا ذائقہ چکھیں گے لیکن . جنت کا ایکسپیریئنس انھوں نے موت کا ذائقہ چکھے بغیر ہی حاصل کرلیا . اور انکے سواۓ ایسا اور کسی کے ساتھ نہیں ہوگا یا ہوا.
نمرہ لکھتی ہیں. ” اور اس (جنت) میں واپس جانے کے لیۓ سواۓ عیسی علیہ سلام کے ہر انسان کا مرنا ضروری ہے”
اس سے مراد یہ ہے کہ عیسی علیہ سلام کو موت کا ذائقہ چکھے بغیر ہی اللہ نے اوپر جنت میں اٹھالیا تھا. تو یوں حضرت عیسی موت کا ذائقہ بغیر ہی جنت میں چلے گۓ. لیکن باقی انسانوں کو جنت متنے سے پہلے نہیں مل سکتی اس کے لیۓ انھیں موت کا ذائقہ چکھنا پڑے گا.