ہم عورتوں کا مسئلہ ہی یہ ہے کہ ہم شوہر کو بت بنا لیتے
ہیں۔۔۔ان کو محبت کا وہ درجہ بھی دے دیتے ہیں جو صرف اللہ کے لیے ہونا چاہیے ۔۔۔شوہر کی محبت میں ہر جائز ناجائز کام کرنے کو تیار ہو جاتے ہیں۔۔۔۔اسی لیے ہم عورتوں سے اپنے شوہر کی دوسری شادی برداشت نہیں ہو تی۔۔۔۔ یہ سب انھیں بت بنا کر ہوجنے کی طرح ہے۔
آپ کو ڈرامے دیکھنے چھوڑ دینے چاہیئیں ۔۔۔کیونکہ آپ خود دیکھ رہی ہیں کہ یہ لایعنی کام آپ کو نیند سے بھی روک رہا ہے اور عبادات بھی متاثر ہو رہی ہیں۔۔۔اور آپ خود بھی مان رہی ہیں کہ یہ بت ہیں جو آپ کو اپنی طرف کھینچ رہے ہیں۔
is ka ye matlab ha k kisi ki mohabbat me hm itna ziada na ho jyn k us ko khush krne k lea Allah ki nafarmani krne lagen…ya jacha kam bhi us k lea kren …Allah k lea mohabbat krni ha …us ki khatir Allah ko naraz ni krna ha …na hi aisa kam krna ha jo Allah k lea krna chahea tha mgr kisi bnde ko khush krne k lea kia jye.
ڈیئر ٹیچر
میرا سوال پہلے اسائنمنٹ کے متعلق ہے کیا ہمیں صرف میٹیرلز کی دبر تلاش کرنی ہے یا ہر چیز کی ۔۔۔چاہے وہ رویے ہوں یا روز مرہ کے واقعات ۔۔
اگر ہر چیز کی دبر تلاش کرنی ہے تو کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جن کو ہم صرف امکانی خیال سے جج کر سکتے ہیں باقاعدہ تحقیق نہیں کر سکتے ۔۔۔جیسے *فلاں کا رویہ* کہ وہ ایسا اس لیے کرتی ہے کیونکہ اس کو احساس کمتری ہے۔۔۔یا وہ ذہنی بیمار ہے۔۔۔ ..
یا محلے میں جو آوازیں فلاں گھر سے آرہی تھیں وہاں ایسا ہوا ہوگا۔۔۔۔۔۔
کیا سوچنے کا یہ طریقہ درست ہے ۔۔یا میں غلط رخ پر
جارہی ہوں ؟۔